438,000 سے زائد غیر قانونی افغان اپنے وطن واپس لوٹائے جا چکے۔۔


اسلام آباد: افغانوں سمیت غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کی ان کے وطن واپسی باوقار اور محفوظ طریقے سے جاری ہے

تفصیلات کے مطابق پیر کے روز 1586 غیر قانونی افغان شہری اپنے ملک واپس آئے جس کے بعد وطن واپس آنے والوں کی کل تعداد 438,376 ہوگئی۔
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت 3 اکتوبر کو نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی نے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکی شہریوں کو 31 اکتوبر تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے یا ملک بدری کا سامنا کرنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
حکومت پاکستان طورخم اور چمن بارڈر پر غیر قانونی افغانوں کو وطن واپسی کے عمل میں سہولت فراہم کر رہی ہے۔
اس سے قبل، نگراں وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے پاکستان کی وطن واپسی کے عمل میں غیر قانونی تارکین وطن کے ساتھ کسی بھی طرح کی 'ہینڈلنگ' کو مسترد کر دیا تھا۔
وزیر داخلہ نے سینیٹ کے فلور پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ "وزیراعظم [انوار الحق کاکڑ] نے بہت واضح ہدایات دی ہیں کہ وطن واپسی کے عمل کے دوران غیر قانونی تارکین کے ساتھ کوئی ہاتھا پائی نہیں ہونی چاہیے۔"
سرفراز بگٹی نے ایوان کو یقین دلایا کہ سرحدوں پر کسی بھی بدانتظامی کو روکا جائے گا اور اس حوالے سے سیاسی قیادت کی تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانونی دستاویزات رکھنے والے کسی افغان مہاجر کو ہاتھ تک نہیں لگایا گیا۔

متعلقہ خبریں

____ اشتہار ____

____ اشتہار ____