لاہور: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ہفتہ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کے دو قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 122 (لاہور) اور این اے 89 (میانوالی) سے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے
سابق وزیراعظم کے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر (آر او) نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کے بانی کو سزا ہو چکی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے میاں نصیر نے عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم کے حمایتی اور تجویز کنندہ کا تعلق این اے 122 سے نہیں جو کہ قانونی تقاضا ہے۔
انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ حلقہ این اے 122 سے کاغذات جمع کرانے والے عمران خان سزا یافتہ آدمی ہیں اس لیے وہ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔
واضح رہے کہ عام انتخابات 2024 میں حصہ لینے کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 30 دسمبر (ہفتہ) تک جاری رہے گی۔
کاغذات نامزدگی کی منظوری یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں 3 جنوری تک جمع کرائی جا سکتی ہیں اور ان اپیلوں پر فیصلے 10 جنوری تک کیے جائیں گے۔
امیدواروں کی فہرست 11 جنوری کو آویزاں کی جائے گی اور امیدواروں کے پاس 12 جنوری تک دستبردار ہونے کا اختیار ہوگا۔
انتخابی نشانات 13 جنوری کو الاٹ کیے جائیں گے اور عام انتخابات کے لیے پولنگ 8 فروری کو ہوگی۔