انتخابات 2024: پی ٹی آئی کے امیدواروں کو الاٹ کردہ نشانات کی فہرست یہ ہے۔

____ اشتہار ____

Pti

انتخابات 2024: پی ٹی آئی کے امیدواروں کو الاٹ کردہ نشانات کی فہرست یہ ہے۔

اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) کے 10 جنوری کے حکم نامے کو کالعدم قرار دینے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان  نے آزاد امیدواروں کے طور پر الیکشن لڑنے والے پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کو نشانات الاٹ کر دیےہیں،

رات گئے ایک فیصلے میں، سپریم کورٹ نے ہفتے کے روز ECP کے 22 دسمبر کے فیصلے کو برقرار رکھا جس میں پی ٹی آئی کو اس کے مشہور انتخابی نشان - 'بلے' سے محروم کیا گیا تھا۔

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے ایک دن کی سماعت کے بعد فیصلہ سنایا۔

اس فیصلے کا اعلان انتخابی نگراں ادارے کی جانب سے پارٹی ٹکٹ جمع کرانے کے خواہشمند امیدواروں کے لیے پانچویں توسیعی ڈیڈ لائن کی میعاد ختم ہونے سے چند منٹ قبل کیا گیا۔

فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تمام پارٹی امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔

پی ٹی آئی کے امیدواروں کو الاٹ کیے گئے نشانات کی فہرست یہ ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کے عہدے سے محروم ہونے والے بیرسٹر گوہر علی خان کو انتخابی نشان کے طور پر "چائے کی پتلی" الاٹ کی گئی جب کہ شوکت یوسفزئی کا نشان "ریکٹ" ہے۔

پی ٹی آئی کے شہریار آفریدی بوتل کے نشان سے الیکشن لڑیں گے، شاندانہ گلزار کو پیالہ کا نشان دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کے بچوں مہر بانو قریشی اور زین حسین قریشی کو بالترتیب این اے 151 کے لیے چمٹا اور ملتان کے حلقہ این اے 150 کے لیے جوتے کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔

عمیر نیازی میانوالی کے حلقہ این اے 90 پر انتخابی نشان دروازے سے الیکشن لڑیں گے۔ اسلام آباد کے حلقہ این اے 46 سے الیکشن لڑنے کے لیے شعیب شاہین کو ’جوتا‘ دے دیا گیا ہے۔

پیالہ پشاور کے حلقہ این اے 30 میں شاندانہ گلزار اور بونیر کے حلقہ این اے 10 میں بیرسٹر گوہر علی خان کی نمائندگی کریں گے۔

مظفر گڑھ سے قومی اسمبلی کی دو نشستوں پر انتخاب لڑنے والے جمشید دستی کو این اے 175 کی نشست کے لیے 'ہارمونیم' اور این اے 176 کے لیے 'ہوائی جہاز' الاٹ کیا گیا ہے۔

ریٹرننگ افسر کے مطابق این اے 177 میں پی ٹی آئی کے مقصود خان جتوئی کو حقے کا نشان الاٹ کیا گیا ہے، این اے 178 میں پی ٹی آئی کے داؤد خان جتوئی کو چابی کا نشان دیا گیا ہے۔

پی اے 20 سے پی ٹی آئی کے شہرام ترکئی اور پی کے 49 سے رنگزیب خان کو کبوتر کا نشان دیا گیا ہے۔

پی کے 50 میں پی ٹی آئی کے عاقب اللہ خان کو مور اور پی کے 51 میں عبدالکریم کو کیتلی کا نشان دیا گیا ہے۔

دوسری جانب پی ایم ایل این کو ’شیر‘، پی پی پی کو ’تیر‘، جماعت اسلامی کو ’پیمانہ‘، پی ٹی آئی کو ’بلے باز‘، آئی پی پی کو ’عقاب‘، ایم کیو ایم کو ’پتنگ‘ اور ٹی ایل پی کو ’کرین‘ کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔

____ اشتہار ____