الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے بانی کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے ردعمل میں امریکہ نے براہ راست تبصرہ کرنے سے گریز کیا لیکن جمہوری عمل سے اپنی وابستگی پر زور دیا۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے اس صورتحال پر زور دیتے ہوئے کہا، "پاکستان کی مستقبل کی قیادت کا فیصلہ پاکستانی عوام کو کرنا ہے۔ ہماری دلچسپی پاکستان کے قوانین کے مطابق آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے میں ہے۔ ہم پاکستان یا دنیا میں کہیں بھی ایک امیدوار یا پارٹی کی حمایت نہیں کرتے۔
پی ٹی آئی کے بانی کو آئندہ انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے نے انتخابی عمل کی سالمیت اور پاکستان میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی لگن پر بحث چھیڑ دی ہے۔
مسترد ہونے کے جواب میں، عمران خان نے ایک مضمون لکھا جس میں امریکہ پر پاکستان میں فوجی اڈے قائم کرنے کا الزام لگایا گیا، اس دعوے کو ملر نے مسترد کر دیا: "سابق وزیر اعظم کے الزامات بے بنیاد ہیں۔"
ملر نے امریکی موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ یہ پاکستانی عوام کو اپنی حکومت کا انتخاب کرنا ہے۔‘‘
ایک اور سوال کے جواب میں ملر نے واضح کیا کہ امریکہ یہ حکم نہیں دے سکتا کہ پاکستان کیسے انتخابات کرائے لیکن وہ آزادی اظہار کے ساتھ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات دیکھنے کی خواہش پر زور دیتا ہے۔
- افغانستان میں بھارتی مسافر بردار طیارہ گر کر تباہ ہو گیا
- پاکستان اور ایران سفارتی تعلقات کی بحالی اور سفیروں کی واپسی پر متفق
- عام انتخابات کے حوالے سے بانی چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام
- الیکشن 2024: الیکشن کیمشنECP نے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے خلاف نوٹس لے لیا۔
- پی ٹی آئی نے لاہور سے ایم این اے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی۔
- پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت بالکل 'ناقابل تسخیر': نیشنل سیکیورٹی کونسل ۔ (NSC) کا اعلامیہ جاری
- عمران خان کے حق میں ایک اور گواہی آگئی | عالمی جریدے میں ایک اور آرٹیکل چھپ گیا ہے ۔