کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے بدھ کے روز پنجگور میں ایرانی حملے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والی خواتین اور زخمی لڑکیوں کے ورثاء کو معاوضے کی ادائیگی کا اعلان کیا۔
یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے حکام نے کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے ضلع پنجگور میں ایرانی چھاپے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والی دو خواتین کے ورثاء کو معاوضہ ادا کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اس کے ساتھ زخمی لڑکیوں کو معاوضہ بھی دیا جائے گا۔
حکام کے مطابق ڈپٹی کمشنر پنجگور کو جاں بحق ہونے والی خواتین کے ورثاء اور زخمی بچیوں کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے فوری طور پر ضروری کارروائی مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
ایران کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے بعد، دفتر خارجہ نے بدھ کو کہا کہ اسلام آباد نے تہران سے اپنے سفیر کو واپس بلاتے ہوئے ایرانی سفیر کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک پوسٹ میں کہا کہ "پاکستان اس غیر قانونی اقدام کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے اور اس کے نتائج کی ذمہ داری پوری طرح سے ایران پر عائد ہوگی۔"
"گزشتہ رات ایران کی طرف سے پاکستان کی خودمختاری کی بلااشتعال اور صریح خلاف ورزی بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
ہم نے ایرانی حکومت کو یہ پیغام پہنچا دیا ہے۔ ہم نے انہیں یہ بھی بتا دیا ہے۔ ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے تمام اعلیٰ سطحی دوروں کو بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو پاکستان اور ایران کے درمیان جاری تھے یا آنے والے دنوں میں طے کیے گئے تھے۔
دفتر خارجہ کی طرف سے آدھی رات کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، پاکستانی حدود میں ہونے والے حملوں کے نتیجے میں "دو معصوم بچے جاں بحق جبکہ تین لڑکیاں زخمی" ہوئیں۔